مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امت واحدہ پاکستان کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین امین شہیدی نے 36ویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس میں کہا کہ مسلمانوں کو ہمیشہ اتحاد و اتفاق کی اشد ضرورت رہی ہے۔تاہم آج ان کو درپیش چیلنجز کی وجہ سے اس ضرورت پر ہر وقت سے بڑھ کر توجہ دی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرآن کریم ان لوگوں سے جو پیغمبر اکرم (ص) کے ساتھ ہیں فرماتا ہے: "و الذین معه اشداء علی الکفار رحماء بینهم" ﴿اور جو لوگ ان ﴿رسول﴾ کے ساتھ ہیں وہ کفار کے لئے سخت ترین اور آپس میں انتہائی رحمدل ہیں﴾ اور انہیں اس انداز میں مسلمانوں کی صفوں میں اتحاد کی طرف دعوت دے رہا ہے۔
حجۃ الاسلام شہیدی نے کہا کہ آج مغربی دنیا قرآن کے اثر و رسوخ کی طاقت کو دیکھتے ہوئے اور انسانوں بالخصوص مسلمانوں کے لیے اس کی دینی تعلیمات کو دیکھ کر اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اگر مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہو جائیں تو وہ ایک عظیم طاقت بن جائیں گے اور مغرب اور سپر پاورز کے مفادات کو خطرہ لاحق ہوجائے گا۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس لیے مستکبرین اور مغربی ممالک اسلام کے چہرے کو مسخ کرنے اور دنیا کے سامنے اسلام کا پرتشدد اور غیر معقول چہرہ دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ مسلمانوں میں قرآن کریم کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کے درپے بھی ہیں۔
حجۃ الاسلام شہیدی نے مزید کہا کہ جس قدر مغرب میں ٹیکنالوجی میں ترقی ہورہی ہے اسی تناسب سے انسانی اور فطری علوم میں زوال آ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج مغربی معاشرہ ظاہری طور پر ایک انسانی معاشرہ ہے لیکن باطنی طور پر ایک جنگل میں تبدیل ہو چکا ہے جہاں حیوانی صفات میں ماضی سے بڑھ کر اضافہ ہوتا جا رہا ہے اس طرح کہ اس معاشرے سے احترام انسانیت، اخلاقیات، انسانی ضمیر ختم ہو گیا ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ ان واقعات اور ٹیکنالوجی کی ترقی کی وجہ سے مغربی ممالک میں آئے روز ایک گرجا گھر بند ہو رہا ہے کیونکہ اب گرجا گھر مذہبی اخلاقیات پر مشتمل نہیں رہ سکتے اور معاشرے کی ضروریات کو پورا نہیں کر سکتے۔
امت واحدہ پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ مستکبرین اور مغربی ملک اسلام کے چہرے کو مسخ کرنے اور اسلام کا پرتشدد اور غیر منطقی چہرہ دنیا کے سامنے دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ مسلمانوں میں قرآن کریم کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کے درپے بھی ہیں۔
News ID 1912604
آپ کا تبصرہ